1

Sunday, May 12, 2013

The Story of Lapis Urdu


یہ کہانی ہے لاجورد کی

یہ ایک بڑا مشہور پتھر ہے اور اردو زبان میں ایک حکایات اور محاورے کی صورت اختیار کر گیا ہے لاجورد کا مزاج گرم اور خشک ہوتا ہے ذائقے میں یہ پتھر پھیکا ہوتا ہے یہ گہرے نیلے رنگ کا پتھر ہوتا ہے اور مختلف زبانوں میں مختلف ناموں سے یاد کیا جاتا ہے لاجورد کو سنسکرت میں راجہ ورت اور ہندی زبان لاج ورت  اور فارسی زبان میں لاجورہ کہتے ہیں اس پتھر پر سفید اور سنہرے دھبے ہوتے ہیں  لاجورد میں کچھ کیمیائی اجزا ہوتے ہیں اس پتھر میں ایلومنیم اور کیکسائت رمیکا پائے جاتے ہیں یہ پتھر چار قسم کے رنگوں میں بہت مشھور ہے


  1. ادھے رنگ کا لاجورد
  2. سنہری  نیلا لاجورد
  3. ہلکا نیلا لاجورد
  4. گہرا نیلا لاجورد
  5. لاجورد میں بہت سی طبّی خوبیاں بھی پائیجاتی ہیں
  6. یہ پتھر اس کی صحت کا ضامن ہوتا ہے
  7. اس کے استمال سے چہرے نکھار پیدا ہوجاتا ہے
  8. یہ پتھر خوبصورتی میں بھی اضافہ کرتا ہے
  9. اس پتھر سے سفلی جادو کا اثر ختم ہوجاتا ہے
  10. یہ پتھر آسمانی اور زمینی بلاؤں کو دور کرتا ہے
  11. یہ پتھر نیند میں ڈر جانے بچوں کے لئے بہترین ہے



  1. یرقان اور خون کی کمی کو دور کرتا ہے صفرا کے جراثیم کو مارتا ہے اور بہت سی بیماریوں سے انسان کو بچاتا ہے
  2. لاجورد درد گردہ میں اکسیر دوائی کا کام کرتا ہے
  3. آنکھوں کے جملہ امراض میں کام آتا ہے
  4. لاجورد  بے خوابی کا خاتمہ کرتا ہے
  5. لاجورد ذہنی پریشانیوں سے آدمی کو نجات دیتا ہے


  6. لاجورد عورتوں کی بہت سی بیماریوں کو ختم کرتا ہے اسقاط حمل کو روکتا ہے
  7. جذام اور خارش کے امراض میں دوائی کے طورپر استمال ہوتا ہے
  8. لاجورد پلکوں کے گرتے ہوے بالوں کو روکتا ہے
  9. یہ پتھر دل اور دماغ اور معدے کو بے حد قوت دیتا ہے
  10. حضرت علامہ اقبال کے مزار کا تعویز لاجورد پتھر کا ہے یہ تعویز حکومت افغانستان نے بطور تحفہ نظرے عقیدت کے طور پر دیا تھا یہ پتھر شہنشاہ بابر کے مقبرے میں بھی استمال کیا گیا ہے















0 comments:

Post a Comment

Ammir Mannan. Powered by Blogger.

Followers

About Us

Spice Mag - Premium free blogger template developed by spicytricks.com.

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Maecenas hendrerit iaculis nunc. Curabitur in eros ipsum. Pellentesque habitant morbi tristique senectus et netus et malesuada fames ac turpis egestas. Duis at mi justo, non suscipit elit. Nunc aliquam luctus adipiscing. Nullam sit amet lacus vitae odio congue mollis eu non magna. Duis sed arcu a libero adipiscing rhoncus. Aliquam erat volutpat. Suspendisse sed nunc metus, sed aliquet arcu.